کاشف میاں کی دو بڑی بہنیں ہیں، شفا اور دعا۔ آج موسم بہت اچھا ہے اس لیے تینوں بچوں نے اپنے والدین سے فرمائش کی ہے کہ شام میں کسی قریبی پارک چلیں۔ اباجان نے حامی بھر لی ہے۔ امی کو بھی یہ خیال اچھا لگا ہے۔ امی نے جلدی سے کچھ سینڈوچز بنائے ہیں۔ شفا اور دعا نے سینڈوچز بنانے میں امی کی مدد کی ہے۔ امی جان نے چائے اور کچھ پھل بھی باسکٹ میں رکھ لیے ہیں۔ کاشف میاں نے چادر اور پانی کی بوتلیں گاڑی میں رکھ دی ہیں۔ اب سب تیار ہیں اور گاڑی میں بیٹھ چکے ہیں۔ گاڑی چلنے سے پہلے امی نے سب سے کہا کہ سفر کی دعا پڑھ لیں۔

سننے کی مشق کے بعد بات چیت

کیا آپ کے گھر کے قریب کوئی پارک ہے جہاں آپ جاتے ہیں؟

اگر گھر کے افراد کبھی پکنک پر جا رہے ہوں تو آپ تیاری میں ان کی کیا مدد کرتے ہیں؟